(اُردو ایکسپریس) لاہور پولیس نےنجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعےکی تاحال تصدیق سے گریز کیا ہے جب کہ واقعے پر طلبہ نے شدید احتجاج کیا جس دوران پولیس اور طلبہ میں مڈ بھیڑ ہوئی۔
ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعےکی پولیس تحقیقات کررہی ہے مگر طالبہ سے زیادتی کی اب تک تصدیق نہیں ہوسکی جب کہ 4 سے 5 نجی اسپتالوں میں طالبہ کے داخلے کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز کا بتانا ہے کہ سکیورٹی گارڈ پولیس تحویل میں ہے لیکن وہ واقعے سے انکاری ہے، کالج کےاندرونی حصوں کےکلوزسرکٹ کیمروں سےبھی کوئی شواہدنہیں ملے لہٰذا طلبہ افواہوں پریقین نہ کریں، اگرکوئی متاثرہ طالبہ ہےتوپولیس کوبتائیں پولیس تعاون کرےگی۔
دوسری جانب کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر کالج کے طلبا اور طالبات نے مسلم ٹاؤن موڑ کے قریب کینال روڈ پر کالج کے باہر احتجاج کیا جس دوران شیشہ لگنےسے طالب علم شدید زخمی ہوا۔ریسکیو حکام کے مطابق احتجاج میں شامل ایک طالبہ کی حالت خراب ہوئی جب کہ احتجاجی طلبہ کا کہنا ہےکہ ایک طالبہ اور ایک طالب علم پرمبینہ طور پر کالج کے گارڈ نے تشددکیا