بھارت کے سابق کرکٹر اور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے اپنی اہلیہ، نوجوت کور کی ایڈوانسڈ بریسٹ کینسر سے صحت یابی کی دل کو چھو لینے والی کہانی شیئر کر کے سب کو حیرت میں ڈال دیا۔
ایک پریس کانفرنس میں سدھو نے انکشاف کیا کہ ان کی اہلیہ کو اسٹیج فور بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوئی تھی، اور ڈاکٹروں نے ان کے بچنے کے امکانات صرف، 3 سے 5 فیصد قرار دیے،سدھو نے بتایا کہ ان کی فیملی نے مایوسی ہونے کی بجائے اسے چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے اپنی بیٹی سے کہا:”ہمیں لڑنا ہے اور اسے بچانا ہے۔”
پریس کانفرنس میں سدھو بتایا کہ اہلیہ کے علاج کے لیے ایک منفرد اور سستا طریقہ اپنایا، جو سادہ اور قدرتی غذائی طریقوں پر مبنی تھا۔ انہوں نے ان کی غذا سے شوگر، کاربوہائیڈریٹس، اور روٹی کو مکمل طور پر ختم کر دیا، کھانے کے دوران وقفہ رکھا جاتا , یہ یقینی بنایا گیا کہ وہ غروب آفتاب سے پہلے کھانا دیا جاتا اور صرف اگلی صبح لیموں پانی اور نیم کے پتے دیے جاتے تھے۔سدھو کے مطابق، نیم کے پتے، کچی ہلدی، سیب کا سرکہ، اور دیگر قدرتی اجزاء نے ان کی صحت یابی میں اہم کردار ادا کیا۔ حیرت انگیز طور پر، صرف 40 دنوں میں، نوجوت کور نے اسٹیج فور کینسر کو شکست دے دی، جو سدھو کے الفاظ میں کسی معجزے سے کم نہیں تھا۔
پریس کانفرنس کے دوران، نوجوت سدھو نے اپنی بہتر صحت کے سفر کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے کہا کہ کوکونٹ کا استعمال کر کے اپنے فیٹی لیور کے مرض کو شکست دی ،مسکراتے ہوئے کہاں اب لوگ مجھے دوبارہ جوان کہتے ہیں اور میں گانا سنتا ہوں’ابھی تو میں جوان ہوں’ اور اپنی زندگی کو بھرپور طریقے سے جی رہا ہوں۔”