رواں سال 2024 پاکستان میں بے روزگاری، کم اجرت اور معاشی عدم استحکام نے لاکھوں نوجوانوں کو وطن چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، رواں سال 7 لاکھ سے زائد نوجوان پاکستان سے بیرون ملک منتقل ہو چکے ہیں۔ ان میں قابل ڈاکٹرز، انجینئرز، اور ہنر مند افراد شامل ہیں، جو بہتر معیار زندگی اور محفوظ مستقبل کے خواب لیے دوسرے ممالک کا رخ کر رہے ہیں۔
سوال اب یہ ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں نوجوان ملک کیوں چھوڑ رہے ، نوجوانوں سے پوچھیں تو وہ جواب میں اسے معاشی فیصلہ نہیں بلکہ ایک جذباتی جدوجہد قرار دیتے ہیں۔
ملکی حالات کی خرابی کے باعث پاکستانی معاشرے کے سب سے قابل افراد ہجرت کر رہے ہیں، جس سے پاکستان میں ماہرین کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ کم اجرت، وسائل کی کمی، اور معاشی بحران کے طویل بیانیے نے نوجوانوں کو مایوس کر دیا ہے۔
بیرون ملک منتقل ہونے والے نوجوان افراد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسی پالیسیاں تشکیل دے جو روزگار کے مواقع پیدا کریں، اجرت میں اضافہ کریں، اور نوجوانوں کے لیے ایک مستحکم مستقبل کی راہ ہموار کریں