پاکستان

اک طرف پرچون فروشوں کی ہڑتال دوسری جانب ٹیکس ہدف میں نقصان

Spread the love

ایک جانب ملک بھر کے پرچون فروشوں کی جانب سے کی گئی شٹر ڈاؤن ہڑتال ہورہی ہے اسی اثنا میں آئی ایم ایف نے بیرونی فنانسنگ کی تصدیق نہ ہوپانے کی وجہ سے 6 ستمبر 2024 کے کیلنڈر میں پاکستان ( کو قرض دینے کے معاملے پر) کو ایجنڈے کی فہرست میں نہیں رکھا۔آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے کیلنڈر کی تفصیلات کے مطابق پاکستان ابھی اس فہرست میں شامل نہیں ہے اور سب سے واضح وجہ بیرونی فنانسنگ کا خلا پورا نہ ہونا ہے جس کے بارے میں آئی ایم ایف کے اسٹاف نے کہہ رکھا ہے کہ یہ بورڈ کی منظوری کےلیے پیشگی شرط ہے۔ دوسری جانب ایف بی آر بھی اگست 2024 میں ہدف میں بہت بڑے خلا کی جانب بڑھ رہا ہے اس صورت میں عالمی مالیاتی ادارے سے پاکستان کے معاہدے کا کیا بنے گا۔ اگر آئی ایم ایف پروگرام ستمبر 2024 سے بھی تاخیر کا شکار ہوگیا تو اس سے ٹیکس جمع کرنے کے ہدف میں خلا کے حوالے سے مزید سخت شرائط کا راستہ ہموار ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے