(اردو ایکسپریس)
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتجاج کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا پشاور سے نکلنے والا قافلہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں برہان کے قریب ڈھوک گھر پہنچ گیا دوسری طرف پولیس اہلکاروں نے پتھروں کا بڑا ذخیرہ 26 نمبر چونگی پر جمع کرلیا جبکہ 26 نمبر چونگی پر رینجرز الرٹ اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے معاملے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں صوابی سے نکلنے والا قافلہ رواں دواں ہے تاہم قافلہ ابھی تک اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکا۔
پی ٹی آئی کا قافلہ برہان کے قریب پہنچ گیا
گزشتہ روز پشاور سے نکلنے والا پاکستان تحریک انصاف کا قافلہ برہان کے قریب پہنچ گیا، پی ٹی آئی رہنماؤں کے مطابق قیادت علی امین کررہے ہيں تاہم بشریٰ بی بی کی گاڑی ان کے پیچھے ہے۔
خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں اتوار کی سہہ پہر پشاور سے اسلام آباد کی جانب روانہ ہونے والا پی ٹی آئی کا قافلہ صبح 8 بجے موٹروے پر ہروپل کے مقام پر موجود تھا۔
اس قافلے کے ساتھ موجود پی ٹی آئی کے ضلعی صدر عرفان سلیم نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت پی ٹی آئی کے کارکنان ہروپل کے ریسٹ ایریا میں موجود ہیں جہاں سے یہ قافلہ کچھ دیر بعد اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گا۔
عرفان سلیم نے بتایا کہ پشاور سے روانگی کے بعد انہیں غازی بروتھا پل اور ہزارہ ایکسپریس وے سے پہلے ایک پہاڑی مقام پر سب سے زیادہ رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ اگر برہان انٹرچینج اور کٹی پہاڑی کے مقام پر انھیں زیادہ رکاوٹوں کا سامنا نہ کرنا پڑا تو وہ آج دوپہر 12 بجے تک اسلام آباد میں داخل ہو جائیں گے۔
جب عرفان سلیم سے سوال کیا گیا کہ اس قافلے میں کتنے لوگ ہیں تو انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے ساتھ تقریباً 40 ہزار افراد موجود ہیں۔